Friday, 5 September 2014

اشعار خاص

-

انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ
دیکھا جو مجھ کو چھوڑ دیے مسکرا کے ہاتھ 
نظام رامپوری


اپنے مرکز کی طرف مائل پرواز تھا حسن 
بھولتا ہی نہیں عالم تیری انگڑائ کا 
عزیز لکھنوی



مری نمازہ جنازہ پڑھی ہے غیروں نے 
مرے تھےجن کے لئے، وہ رہے وضو کرتے 
آتش


خنجر چلے کسی پہ تڑپتے ہیں ہم امیر
سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے
امیر مینائی


دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ کوئی داغ
تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو 

کلیم عاجز
    

No comments:

Post a Comment