نہ تم میرے نہ دل میرا نہ جان۔ ۔ ناتواں میری
تصور میں بھی آ سکتی نہیں مجبوریاں میری
نہ تم آےء نہ چین آیا نہ موت آیء شب وعدہ
دل مضطر تھا میں تھا اور تھی بےتابیاں مری
عبث نادانیوں پر ۔ ۔ ۔ آپ اپنی ناز کرتے ہیں
ابھی دیکھی کہاں ہے آپ نے نادانیاں مری
۔ ۔ ۔ فیاض ہاشمی۔ ۔ ۔
No comments:
Post a Comment