Saturday, 6 September 2014

فیاض ہاشمی


نہ تم میرے نہ دل میرا نہ جان۔ ۔ ناتواں میری
تصور میں بھی آ سکتی نہیں مجبوریاں میری

نہ تم آےء نہ چین آیا نہ موت آیء شب وعدہ
دل مضطر تھا میں تھا اور تھی بےتابیاں مری

عبث نادانیوں پر ۔ ۔ ۔ آپ اپنی ناز کرتے ہیں 
ابھی دیکھی کہاں ہے آپ نے نادانیاں مری

۔ ۔ ۔ فیاض ہاشمی۔ ۔ ۔

No comments:

Post a Comment