Sunday, 4 February 2018

ہم تو ہیں پردیس میں دیس میں نکلا ہوگا چاند


 ہم تو ہیں پردیس میں دیس میں نکلا ہوگا چاند
اپنی رات کی چھت پر کتنا تنہا ہوگا چاند


جن آنکھوں میں کاجل بن کر تیری کالی رات
ان آنکھوں میں آنسو کا اک قطرہ ہوگا چاند


رات نے ایسا پینچ لگایا ٹوٹی ہاتھ سے ڈور
آنگن والے نیم میں جا کر اٹکا ہوگا چاند


چاند بنا ہر دن یوں بیتا جیسے یگ بیتے
میرے بنا کس حال میں ہوگا کیسا ہوگا چاند
.....
راہی معصوم رضا

No comments:

Post a Comment